آپ Ú©Ùˆ کیا پتا سر کہ عورت Ú©ÛŒ ذات پر کتنا ظلم ہوا ہے روز ازل سے Ù„Û’ کر اب تک ØŒ اسے مرد Ú©ÛŒ روØ+ میں اترنے Ú©ÛŒ اجازت نہیں دی گئی -
مرد Ú©ÛŒ Ù…Ø+بّت اور مرد کا عشق خدا Ù†Û’ صرف اپنے لئے مخصوص کر رکھا ہے -
مرد کافر ہو ، دہریہ ہو ، نافرمان ہو ، نہ ماننے والا ہو ............ اس کے اندر تاریک ترین گوشوں میں ایک روشن dot ضرور موجود رہتا ہے - جو بڑے نور میں گم ہونے کے لئے ہر وقت وائیبریٹ کرتا رہتا ہے -

مرد Ú©Ùˆ معلوم ہو یا نہ ہو ...........اØ+ساس ہو یا نہ ہو .................خیال ہو یا نہ ہو اس کا دل اپنے Ù…Ø+بوب میں ہی اٹکا رہتا ہے -
وہ جس جنت سے نکلا تھا سر آج تک اسی جنت Ú©Û’ مالک Ú©ÛŒ Ø+ضوری میں سر گردان ہے
مرد جنگیں لڑتا ہے سر ØŒ خون بہاتا ہے ØŒ ایجادیں کرتا ہے ØŒ بت بناتا ہے ØŒ شعر لکھتا ہے ØŒ شکار کھیلتا ہے لیکن اس Ú©Û’ اندر ایک ہی Ù…Ø+بوب کا تونبہ بجتا ہے -

وہ سنے نہ سنے .........جانے نہ جانے ..........پہچانے نہ پہچانے ..........تار ادھر ہی کھڑکتی ہے اس کی -

لیکن ہم کیا کریں سر............. ہم کدھر جائیں -

ہم اس جھوٹے ، مکار ، فریبی اور بے وفا سے دل کیوں لگائیں - جو ہمیں آخری وقت میں چھوڑ کر الگ ہوجاتا ہے ..........

از اشفاق اØ+مد من Ú†Ù„Û’ کا سودا صفØ+ہ Ù£Ù Ù¥